ہران کی رہنے والی مخیرخاتون محترمہ فرشتہ بلورچی نے گیارہویں صدی ہجری سے متعلق قرآن کریم کا ایک نایاب نسخہ آستان قدس رضوی کی مرکزی لائبریری کو ہدیہ کردیا ۔
آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ قرآن؛ خاندانی ہے کہ جو قدیمی ہونے کی وجہ سے ، کیفیت خط اور اوراق کی تزئين اور آرائش کے لحا ظ سے قرآن کریم کا ایک نفیس نسخہ شمار ہوتا ہے ، یہ نسخہ ترجمہ اور مفصل حاشیہ نویسی(شرح،عبارات کی تفسیراورآیات کی شان نزول)کاحامل ہے۔
اس خطی قرآن کریم کی خاص بات یہ ہے کہ ہر اس کے ہر صفحہ کے اختتام پر آیت بھی ختم ہوجاتی ہے اور یہ 844صفحات پر مشتمل اور رحلی سائز میں ہے ۔
اس نفیس نسخہ کے کاتب کانام معلوم نہیں ہے ، لیکن ہر پارہ کی 14 اوراق میں کتابت ہوئی ہے اور ہر صفحہ 14 سطروں پر مشتمل ہے ، اسی طرح سورہ کے نزول کی جگہ ، اور سورے کی آیات کی تعداد ، کلمات کی تعداد اور حروف کی تعداد ہر سورے کے آغاز میں تحریر ہے ۔
قرآن کریم کے اس نسخے کی کتابت اسی طرز کی ہے جو قرآنی نسخہ تیسرے خلیفہ عثمان کے زمانے میں تحریرہوا تھا وہ حفص بن سلیمان کی روایت اور عاصم کی قرآت کے مطابق ہے، اور اس میں کسی بھی طرح کی کوئي غلطی نہیں ہے۔
آستان قدس رضو ی کی لائبریری کے شعبہ مخطوطات کے انچارج سید محمد رضا فاضل ہاشمی نے اس خطی نسخے کے متن کی تزئینات اور آرائش کے متعلق کہا: اس نسخے کے تمام اوراق کی ، سنہرے رنگ ،سیلو اورشنگرف سے نقشہ بندی ہوئی ہے ،اور سطروں کے درمیان سنہری لکیریں کھچی ہیں، اور آیات کے درمیان نیلے شنگر ف اور سیلو کے رنگ اور شکل کے چار پتیوں والےپھول بنے ہوئے ہيں
انہوں نے کہاکہ ہر اقدام سے پہلے اس نسخہ کی ڈیجیٹل فائل بنائی جائے گی اوراس کو تمام اہل ذوق حضرات کے دسترس میں رکھا جائے گا ۔ قابل ذکر ہے کہ اس نسخہ کو ہبہ کرنے کی شرط یہ ہے کہ اس نسخے سے تلاوت قرآن کریم کی جاتی رہے